نظریں بدل گئیں تو نظارے بدل گئے.کلام اختر رضا
غیر اپنے ہو گئے جو ہمارے بدل گئے
نظریں بدل گئیں تو نظارے بدل گئے
کس کو سنائیے گا یہاں غم کی داستاں
جو غم میں ساتھ دیتے وہ سارے بدل گئے
ڈھونڈے سے پائیے گا نہ پہلی سی مستیاں
بدلی شراب کہنہ وہ پیالے بدل گئے
اس دور مصلحت میں وفا کوئی شی نہیں
گاہے ہوئے ہمارے تو گاہے بدل گئے
اختر لگائیے لو نبی کریم سے
کیا فکر اہل دنیا جو ستارے بدل گئے
نظریں بدل گئیں تو نظارے بدل گئے
کس کو سنائیے گا یہاں غم کی داستاں
جو غم میں ساتھ دیتے وہ سارے بدل گئے
ڈھونڈے سے پائیے گا نہ پہلی سی مستیاں
بدلی شراب کہنہ وہ پیالے بدل گئے
اس دور مصلحت میں وفا کوئی شی نہیں
گاہے ہوئے ہمارے تو گاہے بدل گئے
اختر لگائیے لو نبی کریم سے
کیا فکر اہل دنیا جو ستارے بدل گئے
Achha
ReplyDelete