تیرے دامن کرم میں جسے نیند آ گئی ہے.ازہری میاں
تیرے دامن کرم میں جسے نیند آ گئی ہے
جو فنا نہ ہوگی ایسی اسے زندگی ملی ہے
مجھے کیا پڑی کسی سے کروں عرض مدعا میں
میری لو تو بس انھیں کے در جود سے لگی ہے
وہ جہان بھر کے داتا مجھے پھیر دیں گے خالی
میری توبہ اے خدا یہ مرے نفس کی بدی ہے
جو پے سوال آئے مجھے دیکھ کر یہ بولے
اسے چین سے سلاو کہ یہ بندہ نبی ہے
میں مروں تو میرے مولی یہ ملائکہ سے کہہ دیں
کوئی اس کو مت جاگنا ابھی آنکھ لگ گئی ہے
میں گناہگار ہوں اور بڑے مرتبوں کی خواہش
تو مگر کریم ہے جو تری بندہ پروری ہے
تری یاد تھپکی دے کر مجھے اب شہا سلا دے
مجھے جاگتے ہوئے یوں بڑی دیر ہو گئی ہے
اے نسیم کوئے جاناں ذرا سوئے بد نصیباں
چلی آ کھلی ہے تجھ پہ جو ہماری بے کسی ہے
تیرا دل شکشتہ اختر اسی انتظار میں ہے
کہ ابھی نوید صولت ترے در سے آ رہی ہے ہے
مجھے کیا پڑی کسی سے کروں عرض مدعا میں
میری لو تو بس انھیں کے در جود سے لگی ہے
وہ جہان بھر کے داتا مجھے پھیر دیں گے خالی
میری توبہ اے خدا یہ مرے نفس کی بدی ہے
جو پے سوال آئے مجھے دیکھ کر یہ بولے
اسے چین سے سلاو کہ یہ بندہ نبی ہے
میں مروں تو میرے مولی یہ ملائکہ سے کہہ دیں
کوئی اس کو مت جاگنا ابھی آنکھ لگ گئی ہے
میں گناہگار ہوں اور بڑے مرتبوں کی خواہش
تو مگر کریم ہے جو تری بندہ پروری ہے
تری یاد تھپکی دے کر مجھے اب شہا سلا دے
مجھے جاگتے ہوئے یوں بڑی دیر ہو گئی ہے
اے نسیم کوئے جاناں ذرا سوئے بد نصیباں
چلی آ کھلی ہے تجھ پہ جو ہماری بے کسی ہے
تیرا دل شکشتہ اختر اسی انتظار میں ہے
کہ ابھی نوید صولت ترے در سے آ رہی ہے
جو فنا نہ ہوگی ایسی اسے زندگی ملی ہے
مجھے کیا پڑی کسی سے کروں عرض مدعا میں
میری لو تو بس انھیں کے در جود سے لگی ہے
وہ جہان بھر کے داتا مجھے پھیر دیں گے خالی
میری توبہ اے خدا یہ مرے نفس کی بدی ہے
جو پے سوال آئے مجھے دیکھ کر یہ بولے
اسے چین سے سلاو کہ یہ بندہ نبی ہے
میں مروں تو میرے مولی یہ ملائکہ سے کہہ دیں
کوئی اس کو مت جاگنا ابھی آنکھ لگ گئی ہے
میں گناہگار ہوں اور بڑے مرتبوں کی خواہش
تو مگر کریم ہے جو تری بندہ پروری ہے
تری یاد تھپکی دے کر مجھے اب شہا سلا دے
مجھے جاگتے ہوئے یوں بڑی دیر ہو گئی ہے
اے نسیم کوئے جاناں ذرا سوئے بد نصیباں
چلی آ کھلی ہے تجھ پہ جو ہماری بے کسی ہے
تیرا دل شکشتہ اختر اسی انتظار میں ہے
کہ ابھی نوید صولت ترے در سے آ رہی ہے ہے
مجھے کیا پڑی کسی سے کروں عرض مدعا میں
میری لو تو بس انھیں کے در جود سے لگی ہے
وہ جہان بھر کے داتا مجھے پھیر دیں گے خالی
میری توبہ اے خدا یہ مرے نفس کی بدی ہے
جو پے سوال آئے مجھے دیکھ کر یہ بولے
اسے چین سے سلاو کہ یہ بندہ نبی ہے
میں مروں تو میرے مولی یہ ملائکہ سے کہہ دیں
کوئی اس کو مت جاگنا ابھی آنکھ لگ گئی ہے
میں گناہگار ہوں اور بڑے مرتبوں کی خواہش
تو مگر کریم ہے جو تری بندہ پروری ہے
تری یاد تھپکی دے کر مجھے اب شہا سلا دے
مجھے جاگتے ہوئے یوں بڑی دیر ہو گئی ہے
اے نسیم کوئے جاناں ذرا سوئے بد نصیباں
چلی آ کھلی ہے تجھ پہ جو ہماری بے کسی ہے
تیرا دل شکشتہ اختر اسی انتظار میں ہے
کہ ابھی نوید صولت ترے در سے آ رہی ہے
Ki abhi navede vaslat hai
ReplyDeleteDaulat nahi isko sudharo
وصلت ہے اس کو درست کریں
ReplyDeleteماشاء اللہ بہت خوب صورت کلام
ReplyDeleteMashaallah
ReplyDelete